... قبیلہ سواتی کی ایک قلمی تاریخ اور نسب نامہ مرتب لال خان جاگیردار گلی باغ کے مطابق.. سواتیوں اور یوسفزئی کے درمیان مندرجہ ذیل سترہ جنگیں لڑی گئی.1
.پہلی جنگ موضع تھانہ ملاکنڈ میں لڑی گئ, اس لڑائی کا حال تواریخِ حافظ رحمت خانی میں رقم ہے. شاہ اویس اور فرخ زاد کی ملاکنڈ چوکی پر غفلت کی وجہ سے یوسفزئی نے بٹ خیلہ اور خار تک علاقے قبضہ کرلئے
2.دوسری جنگ.. یہ جنگ ہیبت گرام ملاکنڈ کے مقام پر لڑی گئی جس میں جمال خان, ہندال, اور روکم جیسے بہادر سواتی اپنی جان کی بازی ہارے.
3..تیسری اور چوتھی جنگ.. یہ دونوں جنگیں موضع آلہ ڈنڈھ ملاکنڈ میں لڑی گئی جس میں سلاطین سوات کی اولاد میں سلطان شاہ اور میران شاہ جان کی بازی ہارے.
5.پانچویں جنگ. یہ جنگ جلالہ ملاکنڈ میں لڑی گئی جس میں حسن شاہ اور عبداللّہ جیسے بہادر جان کی بازے ہارے. اور شاہ ابن حسن زخمی ہوا.
6.چھٹی جنگ منگلتان سوات میں لڑی گئی اس میں پائندہ خان بیٹو سمیت مارا گیا..
7.ساتویں جنگ اوڈیگرام سوات میں لڑی گئی جس میں فتح شیر برادر شاہ موڑ بمعہ گیارہ بیٹوں کے مارا گیا.
8.آٹھویں جنگ لبڈیر نے عالم گنج میں لڑی, جس میں لبڈیر زخمی ہوا.
9..نویں جنگ چارباغ سوات میں لڑی گئی اس جنگ میں زینور خان مارا گیا ,اسکے علاوہ سلطان داؤود کی اولاد میں سے قمردین بھی مارا گیا.
10.دسویں جنگ شکردرہ میں لڑی گئی اس جنگ میں ہاشم علی خان بمعہ گیارہ بیٹوں کے مارا گیا.
11.گیارویں جنگ شلفلم میں لڑی گئی جس میں سربلند خان بمعہ پانچ بیٹوں کے مارا گیا.
12.بارھویں جنگ. یہ جنگ کوٹی گرام میں لڑی گئی جس میں امیر خان از اولاد سلطان ملک مارا گیا.
13.تیرھویں جنگ. یہ جنگ تالاش دیر میں لڑی گئ.
14.چودھویں جنگ. یہ جنگ درُشخیلہ دیر میں لڑی گئ.
15.پندرھویں جنگ. یہ اسبنڑ دیر میں لڑی گلی, اس جنگ میں جمال خان کے پانچ بھائی مارے گئے.
16.سولھویں جنگ رباط دیر میں ھزان اور ھمدان نے یوسفزیی کے خلاف لڑی.اور شکست سے دوچار ہوئے.
17.سترویں جنگ. یہ جنگ تالاش میں لڑی گئی ,یہ نازو خان اور شمسی خان نے لڑی. اس جنگ میں نازو خان بمع دو بھائیوں اور نو بیٹوں کے مارا گیا اور شمسی خان کو فتح نصیب ہوئی. جسکے بعد شمسی خان زمینوں پر قابض رہا. ان جنگوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ سواتیوں نے یوسفزئی کے خلاف ایک ساتھ یہ جنگیں نہیں لڑی بلکہ جگہ جگہ خوانین سوات نے الگ الگ یوسفزئی کے خلاف جنگیں لڑی, مذکورہ قلمی تاریخ میں مرقوم ہیں کہ محض سواتیوں کی نااتفاقی کی وجہ سے وہ شکست سے دوچار ہوئے اور یوسفزئی فتح یاب ٹھرے. اگر سواتی باہمی اتفاق سے متحد ہوکر لڑتے تو یقیناً وہ فتح یاب ہوتے.
تحقیق. امجد علی
اُتمانخیل بشکریہ مُحترم سر انور کلوروی.
0 تبصرے