مردان میں ایک روہ زہ
”عزوۃ الہند استحکام پاکستان امن کانفرنس“ اختتام پذیر ہوگیا کانفرنس کے شرکاء نے
وطن عزیز میں امن کے قیام اور دہشت گردی کے خاتمے لئے پاک فوج اور سیکورٹی اداروں
کی لازوال قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ ایک قرارداد میں کشمیر اور فلسطین
کے نہتے مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے ظلم و ستم پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے
ہوئے حکومت سے او آئی سی اجلاس طلب کرنے کی تجویز دی ہے برصغیر پاک و ہند کے عظیم
روحانی پیشوا اور مبلغ اسلام حضرت مولانا سید ضیاء الحسن باباجی کے سالانہ عرس کے موقع
پر ایک روزہ عزوۃ الہند استحکام پاکستان امن کانفرنس منعقد ہوئی کانفرنس کی صدارت
عالمی متحدہ مشائح کونسل کے چیئرمین علامہ محمد شعیب نے کی جبکہ وزیراعلیٰ
خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات بیرسٹر محمد علی سیف مہمان
خصوصی تھے ، کانفرنس میں ملک بھر سے علمائے کرام، مختلف مذہبی جماعتوں کے سربراہوں
اور نمائندوں کے علاوہ سندھ اور آزاد کشمیر سے روحانی پیشوا حضرت مولانا سید ضیا ء
الحسن باباجی کے مریدوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے
بیرسٹر محمد علی سیف، حزب اللہ کے مرکزی صدر سید شبیہ الحسن عادل باچہ، قومی امن
کمیٹی برائے مذہبی ہم آہنگی کے چیئرمین علامہ محمد شعیب، عالمی متحدہ مشائح کونسل
کے جنرل سیکرٹری سید محمودالحسن، سید آصف باچا، سید ریاض الحسن باچا، سید خالد
حسین باچا اور دیگر نے حضرت مولانا سید ضیاء الحسن کی حالات زندگی پر روشنی ڈالی
اور اسلام کی ترویج وترقی کے لئے ان کی کارہائے نمایاں کے مختلف پہلووں کو
اجاگر کیا ، محمد علی سیف نے کانفرنس کے منتظمین کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ
اس قسم کے کانفرنسوں کا انعقاد پاکستان اور امت مسلمہ کے لئے ضروری ہیں تاکہ اس کے
ذریعے ہم نئی نسل کو تربیت دے سکے بیرسٹر سیف نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران
خان اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان بھی اتحاد امت کی کوششوں میں آپ کے ساتھ
ہیں اور اس حوالے سے کانفرنس کے منتظمین کی آراء اور تجاویز کا خیر مقدم کیا جائے
گا انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں پاکستانی قوم اور مسلم امہ کے اتحاد کیلئے یہ
کاوشیں قابل تعریف ہیں مقررین نے کہا کہ حضرت مولانا سید ضیا ء الحسن اتحاد بین
المسلمین کے زبردست داعی تھے آپ نے اپنی تمام زندگی اسلام کی ترویج اور مسلمانوں
کے باہمی اتحاد و اتفاق میں گزاری اور آخری وقت تک وہ فرقہ وارانہ اختلافات کے
خاتمے پر زور دیتے رہے ، مقررین نے کہا کہ حضرت مولانا سید ضیاء الحسن کے قول
”اپنا مسلک چھوڑو مت اور دوسروں کا مسلک چھیڑو مت“ پر عمل درآمد کرتے ہوئے فروعی
اختلافات کو ختم کیا جاسکتا ہے مقررین نے موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ
اس وقت پاکستان انتہائی نازک دور سے گزر رہاہے اور حالات کا تقاضاہے کہ ہم اپنے
فروعی اختلافات ختم کرکے ملک کے استحکام اور ترقی کے لئے مشترکہ جدوجہد کریں انہوں
نے کہا کہ امریکہ اوراس کے حواریوں نے مسلمان اور اسلام کے خلاف منفی پروپیگنڈوں
کے ذریعے مذموم عزائم کی تکمیل میں مصروف ہیں پاک فوج، عوام اور سیکورٹی ادارے
جانوں کے نذرانے دے کر وطن کی دفاع میں مصروف عمل ہیں ، انہوں نے کہا کہ پاکستان
کا بچہ بچہ اپنے بہادر افواج کے شانہ بشانہ ہیں کانفرنس کے آخر میں حزب اللہ کے
صدر سید شبیہ الحسن عادل باچہ نے کہا کہ ان کی جماعت کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں کسی
کے منفی پروپیگنڈوں کی پرواہ کئے بغیر مسلمانوں کی وحدت اور وطن عزیز کی حفاظت کے
لئے جدوجہد کررہے ہیں کانفرنس میں نعت خوانوں اور قراء حضرات نے اپنی خوبصورت
آوازوں میں ہدیہ حمد وثناء اور تلاوت کلا م پاک پیش کیا جسے حاضرین نے بہت
سراہا قبل ازیں مبلغ اسلام اور روحانی پیشوا سید ضیاء الحسن کے نائبین اور
مریدوں نے ان کے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور ان کے آبائی گھر شاکر منزل پر
جھنڈا لہرایا گیا۔

0 تبصرے