Ticker

recent/post/

Header Ads Widget

مغربی میڈیا کی کارستانیاں۔اسلام اور عالمِ اسلام کے خلاف ایک بڑا محاز کھول رکھا ہے اور بہت سی قسمیں اسلام اور مسلمانوں کی شبیہ بگاڑنے کے درہے ہیں ۔ مغربی میڈیا جب چاہتا ہے کوئی کوئی نہ کوئی نئی اصطلاح وضع کر دیتا ہے اور کوئی نیا شوشہ چھوڑ دیتا ہے ۔ دُنیا کے بہترین رسائل جن میں ادبی، تحقیقی اور سیاسی پرچے شامل ہیں مغربی دُنیا سے شائع ہوکر دُنیا میں پھیل جاتے ہیں ۔

 

مغربی میڈیا کی کارستانیاں

مغربی میڈیا اس وقت دُنیا کے 70 فی صد ابلاغی ذرائع پر قابض ہے ۔ اس نے تمام اخلاقی اُصولوں کو بالائے طاق رکھا ہے ۔ سیاہ کو سُفید ، ظالم کو مظلوم اور امن پسند کو دہشت گرد ثابت کرنا مغربی میڈیا کا بائیں ہاتھ کا کھیل ہے ۔ مغرب نے میڈیا کے زریعے سے انتہائی منظم منصوبہ بندی کے ساتھ اپنی فکر  تہذییب کی خُوب تشہیر کی ہے ۔ موجودہ دور میں مغرب نے زرائع ابلاغ کی وساطت سے علم و فکر سے لیکر سوچنے سمجھنے کے زاویے تک اور کھانے پینے رہنےسہنے اور طرزِ گفتگو سے لیکر گھریلو معاملات کے طور طریقے تک بدل کر رکھ دیے ہیں ۔

عالمی میڈیا نے بالعموم اور مغربی میڈیا نے بالخصوص ، اسلام اور عالمِ اسلام کے خلاف ایک بڑا محاز کھول رکھا ہے اور بہت سی قسمیں اسلام اور مسلمانوں کی شبیہ بگاڑنے کے درہے ہیں ۔ مغربی میڈیا جب چاہتا ہے کوئی کوئی نہ کوئی نئی اصطلاح وضع کر دیتا ہے اور کوئی نیا شوشہ چھوڑ دیتا ہے ۔ دُنیا کے بہترین رسائل جن میں ادبی، تحقیقی اور سیاسی پرچے شامل ہیں مغربی دُنیا سے شائع ہوکر دُنیا میں پھیل جاتے ہیں ۔ ان رسائل میں خاص نقطہ نظر پیش کیا جاتا یے ، جو مغربی دُنیا کے عین مطابق ہوتا ہے ۔

گُزشتہ صدی کے اختتامی برسوں سے بالعموم اور نائن الیون سے بالخصوص ، مغرب نے اپنے ناپاک سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے زرائع ابلاغ کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جس کے زریعے وہ اسلام اور راسخ العقیدہ مسلمانوں کو بُنیاد پرست ، انتہا پسند ، دہشت گرد اور جنونی قرار دے کر دُنیا کے کونے کونے میں اسلام اور اس کے علم برداروں کا خوب مزاق اُڑا رہا ہے ۔

اس ضمن میں یہودیوں کا کردار ملاخظہ فرمائیں

دُنیا میں تمام اسلام دشمن قوتوں میں میں سے اسلام کی شبیہہ بگاڑنے میں سب سے زیادہ سرگرمِ عمل نسل پرست یہودی ہیں جنھوں نے عالمی زرائع ابلاغ کو اپنی مٹھی میں لے رکھا ہے ۔ یہودیوں کے پاس دُنیا پاس دُنیا کی بڑی بڑی خبررساں ایجنسیاں ہیں ، جن کے زریعے سے وہ اپنے منصوبوں کو عملی جامعہ پہنا رہے ہیں ۔ ان میں سے چند کا تعارف اس طرح سے ہیں ۔

1) رائٹر : عالمی خبر رساں ایجنسیوں میں رائٹر کو سب سے زیادہ شہرت حاصل ہے ۔ دُنیا میں ہر جگہ تمام اخبارات و ٹی وی چینلز اسی ایجنسی پر انحصار کرتے ہیں ۔ حتیٰ کہ بی بی سی ، وائس آف امریکہ کے اخبارات اس سے 90 فی صد خبریں حاصل کرتے ہیں ۔ 150 ملکوں کے اخبارات ، ریڈیو ، ٹی وی ایجنسیوں کو روزانہ لاکھوں الفاظ پر مشتمل خبریں اور مضامین بھیجے جاتے ہیں ۔

2) یونائیٹڈ پریس :دُنیا کی چند بڑی خبررساں ایجنسیوں میں اس کا شمار ہوتا ہے ۔

3) فرانسیسی نیوز ایجنسی (اے ایف بی :فرانسیسی نیوز ایجنسی کی بُنیاد فرانس میں ڈالی گئی ۔فرانس میں صرف 8 لاکھ یہودی ہیں لیکن وہاں پر شائع ہونے والے 50 فی صد اخبارات و رسائل پر ان کی حکمرانی ہیں۔

4) ایسوسی ایٹڈ پریس : یہ بھی ایک بڑی نیوز ایجنسی ہے ۔ اس ایجنسی سے 1600 روزنامہ اور 4188 ریڈیو ، ٹی وی اسٹیشن وابستہ ہیں ۔

5) والٹ ڈزنی :والٹ ڈزنی دُنیا کی سب سے بڑی میڈیا کمپنی ہے۔ اس کے پاس تین بڑے ٹیلی وژن چینلز ہیں۔ ABC نام کا دُنیا میں سب سے زیادہ دیکھا جانے والا کیبل نیٹ روک ہے ۔ دُنیا کے 225 ٹیلی وژن چینلز والٹ ڈزنی سے وابستہ ہیں ۔

6) ٹائم وارنر : یہ دوسری بڑی میڈیا فرم ہے ۔ پہلے یہ AOL کے نام سے کام کرتی تھی ۔ اس کے پاس دُنیا میں سب سے زیادہ دکھائے جانے والے چینل HBO ، ٹرنر براڈکاسٹنگ ، سی ڈبلیو ٹی وی ، اورنرز ، سی این این ، ڈی سی کومکس ،ہولو ، ٹی این ٹی ، ٹی بی ایس ، کارٹون نیٹ ورک ، ٹرنرکلاسک موویز ، ٹروٹی وی ، ٹرنر سپورٹس وغیرہ شامل ہیں ۔

7) وائی کام :یہ دُنیا کی تیسری بڑی فرم ہے ۔ اس کے پاس ٹی وی اور ریڈیو کے 12 یا 14 چینلز ہیں ۔ یہ کتابیں شائع کرنے والے تین بڑے اداروں اور ایک فلم ساز ادارے کی بھی مالک ہے ۔ پیراماؤنٹ پکچرز اور ایم ٹی وی اس کمپنی کی ملکیت ہے ۔ یہ پوری دُنیا کے میڈیا پر حاوی ہے ۔

نیوز ہاوس : ہ یہودیوں کی ایک اشاعتی کمپنی ہے ۔ یہ کمپنی 26 روزنامے اور 24 میگزین شائع کرتی ہیں ۔

ان کے علاوہ دی نیویارک ٹائمز ، وال اسٹریٹ جنرل اور واشنگٹن پوسٹ دُنیا کے تین بڑے اخبارات ہیں ۔ نیویارک ٹائمز روزانہ 90 لاکھ کی تعداد میں شائع ہوتا ہے ۔ یہ جن ایشوز کو چھیڑتے ہیں وہ آگے چل کر دُنیا بھر کے اخبارات کے لیے خبر بنتے ہیں ۔ میڈیا کے زریعے سے یہ انسانی زہنوں کو خاموشی سے مسخر کر رہے ہیں ۔

اس کے علاوہ انٹرنیٹ پر بھی انھی لوگوں کا جال بچا ہوا ہے ۔ انٹرنیٹ پر انھوں نے ہزاروں جعلی اسلامی ویب سائٹس بنا رکھی ہیں جن کے زریعے یہ نومسلم اور ضعیف الایمان مسلمانوں اور نوجوانوں کو گمراہ کر رہے ہیں ۔

#ayoun4u    #ayoun.com



عمران احمد خان 

إرسال تعليق

0 تعليقات